Search This Blog

Saturday, 28 January 2012

عازمین حج کے انتخاب میں نئی پالیسی کا اعلان
انتخاب میں شفافیت۔ معمر حجاج کو مددگار ساتھی لے جانے کی اجازت
ایاز الشیخ کی خصوصی رپورٹ

بنگلو٢٨ جنوری( یواین این )عازمیں حج کے لئے خوشخبری ہے کہ مرکزی حج کمیٹی نے کچھ اہم فیصلوں کے ذریعہ ان کی مشکلات کو بہت حد تک آسان کردیا ہے۔ پہلے عازم کا نام اگر قرعہ اندازی میں نہیں نکلتا تھا تو آئندہ سال کے لئے انہیں دوبارہ درخواست دینی پڑتی تھی۔ لیکن اب اس کی ضرورت نہیں ہوگی۔ انکی درخواست خودبخود آئندہ سال اور عدم انتخاب پر اسکے بعد کے سال کی قرعہ اندازی میں شامل ہوجائیگی۔ اگر مستقل تین سال تک درخواست منتخب نہیں ہوتی تو اسکے بعد انکا انتخاب خودبخود ہوجائیگا۔ 

اسکے علاوہ 60 سال سے زیادہ عمر کے عازمین کو اپنے ساتھ ایک مددگار ساتھی لے جانے کی اجازت ہوگی۔ ان فیصلوں سے تمام ریاستی حج کمیٹیوں کو مطلع کیا جائگا اور ان پر عمل آوری ان پر لازم ہوگی۔ 

وذارت خارجہ کے ذرائع نے بتایا کہ مرکزی حج کمیٹی کو ریاستی حج کمیٹیوں کی جانب سے رد عمل کی توقع ہے۔ کچھ دوسرے گروپ اور افراد جن کے مفادات ان فیصلوں سے متاثر ہوجائیں گے کی جانب سے بھی گڑ بڑ پیدا کئے جانے کی توقع ہے۔ ایسے افراد اور گروپس کا اب عازمین کے انتخاب میں کوئی رول نہیں رہیگا۔ نئی پالیسی سے حج ٹور آپریٹز بھی متاثر ہوں گے جنکا انتخاب اکثر معمر عازمین کیا کرتے تھے۔ امید ہے کہ آئندہ حج کمیٹی ایم پی کوٹہ بھی ختم کردیگی۔ تاکہ بدعنوانی کا مکمل خاتمہ ہو۔ 

عازمین حج کمیٹی کے ان فیصلوں سے فائدہ اٹھائیں اور بچولیوں سے بچیں جو یقینی طور پر حج میں منتخب کرانے کا جھانسہ دیکر پیسے اینٹھ لیتے ہیں۔ حج ایک متبرک اور اہم فریضہ ہے جو محظ اللہ کی خوشنودی کے لئے ادا کیا جاتا ہے۔ اگر حج پہ منتخب ہونے کے لئے رشوت کا سہارا لیا جائے تو کیا یہ عبادت کہلائے گی۔ اور کیا اللہ اسے قبول کریگا؟؟ اعمال کا دارو مدار نیت پر ہے ۔منتخب ہونے کے لئے لیڈران کی چاپلوسی اور انکے دروں کے چکر لگانے کی بجائے اللہ سے دعا کریں۔دل میں سچی آرزور و تمنا ہو تو وقت مقررہ پر اللہ خود انتظام فرما دیں گے اوراگر موت آجائے تو رب کریم انشاء اللہ ان کا شمار حاجیوں میں کریگا۔

No comments:

Post a Comment