Search This Blog

Friday, 20 January 2012

ہندوستانی آبادی کا 37% فیصد بدترین غذائیت کی کمی کا شکار

ہندوستانی آبادی کا 37% فیصد بدترین غذائیت کی کمی کا شکار ۔ ڈاکٹر سین
بنگلور (ایاز الشیخ)ممتاز سماجی کارکن ڈاکٹر بنایک سین نے کہا کہ ہندوستان مستقل غذائیت کے قحط کا شکار ہے۔ انہوں نے اس بات کا اظہار یہاں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس کے کیمپس حال میں منعقد ایک پروگرام میں کیا۔ نیشنل نیوٹریشن بیوریو کے مطابق ہندوستانی آبادی کا 37% فیصد بدترین غذائیت کی کمی کا شکار ہے۔ ڈاکٹر سین نے بتایا۔ انہوں نے کہا کہ اعداد و شمار سنگین ہوجائیں گے اگر ہم ان میں درج فہرست قبائل اور ذاتوں کو شامل کرلیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت کے معیار کے مطابق ملک کا ایک بڑے حصہ کی آبادی قحط کی گرفت میں ہے۔ انہوں نے ملک میں حفظان صحت کی غیرمعیاری اور مہنگی سہولتوں پر اظہار تاسف کرتے ہوئے کہا کہ خدمات صحت کو مفت ہونا چاہئے نہ کے آمدنی کا ذریعہ۔ کسی شہری کو محظ اس لئے علاج سے محروم نہیں رکھا جاسکتا کہ اس کے پاس پیسے نہیں ہیں۔ ڈاکٹر سین نے فوڈ سیکیورٹی بل کو ایک ’’تباہی ‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ بل لوگوں کو تین ضمرات میں تقسیم کرتا ہے اور حکومت کو غذا ج کی تقسیم روکنے کا اختیار دیتا ہے۔ ۔ انہوں نے مزید کہا کہ بل میں اسکولوں میں سربراہ کئے جانے والے مڈ ڈے میل کو پکا پکایاpre-cooked سربراہ کئے جانے کی بات کہی گئی ہے جو صحت کے نقطہ نظر خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔

No comments:

Post a Comment