Search This Blog

Wednesday, 13 June 2012

امت مسلمہ کی بیداری میں امام خمینی ؒ کا کردار

امت مسلمہ کی بیداری میں امام خمینی ؒ کا کردار

متفرق 2012
- فرزندان ابراہیمؑ میں سے شیطانوں کے خلاف سینہ سپر ہوکر ابھرنے والی عصر حاضر کی عظیم ہستی امام خمینی ؒ کی 23 ویں برسی کے موقع پر ہم عالم بشریت بالخصوص آپ کے جاںنثار عاشقوں،مجاہدوں اور فرزندوں کی خدمت میں دلی تعزیت پیش کرتے ہیں ،آپ اس دور کی وہ واحد شخصیت ہیں جس نے عالم بشریت کو بیدار کرکے انسان کے اذہان کو شعور آگہی بخشی ۔ انبیائے الہٰی کے بھیجے جانے کا فلسفہ اور مقصد انسان کو جہل و عصیان کی ظلمتوں سے نکال کر نور کی وادی کی طرف ہدایت کرنا ہے ۔ ہادیان حق اس لیے آئے ہیں کہ ہمیں اندھیرے سے اجالے کی طرف لے جائیں،یعنی ظلمت جہل سے نورِعلم کی طرف ، جہل کے اندھیروں سے ایمان کی روشنی کی طرف ،گناہوں کی ظلمتوں سے تقویٰ و پرہیزگاری کے نور کی طرف ،فساد و بدعنوانیوں کی تیرگیوں سے اصلاح کی روشنیوں کی طرف اورانتشار ونفاق کی ظلمت سے وحدت واتحاد کے نور کی طرف رہنمائی کریں ، چنانچہ سورہ مبارکہ ابراہیم میں پیغمبراسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس طرح خطاب ہوتا ہے : ’’ یہ کتاب ہے جسے ہم نے آپ پر اس لیے نازل کی تاکہ آپ لوگوں کو ان کے پروردگار کے اذن سے(گناہ کی ) ظلمتوں سے (ہدایت کے)نور کی طرف نکالے جوکہ خدائے عزیز و حمید کا پسندیدہ راستہ ہے‘‘۔(سورہ ابراہیم :آیت۱) اللہ پر ایمان اور اس کی راہ میں قدم اٹھانا بھی تحرک و بیداری کا باعث بنتا ہے اورساتھ ہی معاشرے میں اتحاد و یگانگت ،ترقی و پیشرفت اورعدل وانصاف کا بھی موجب ہوتا ہے ۔ قرآن مجید انسان کی نجات کاضامن ہے بس صرف اس کے احکام کو نافذ کرنے والے کی ضرورت ہے، ایک ایسے رہبر کی ضرورت ہے جو صحیح معنوں میں پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نقش قدم پر چلنے والا ہو تا کہ اس کے ذریعے گمراہ لوگوں کو ظلمت وبدبختی سے نکال کر سعادت کے نور کی طرف ہدایت کرے ۔لوگوں میں تحرک پیدا کرنے سے مراد انہیں دنیا و آخرت دونوں کی خوشبختی و کامرانی کے راستے پر گامزن کرنا ہے ۔ امام خمینی ؒ کا مشن اورہدف بھی انبیائے ماسلف کی طرح مسلمان قوم کو خواب غفلت سے بیدار کرنا ، انہیں غیروں کی غلامی سے نجات دلا کرایمان وعدالت اورتوحیدکی طرف ہدایت کرنا تھا ۔ آج امت مسلمہ کی بیداری جو کہ راہ خدا میں جہاد کرنے والے سربکف مجاہدوں اور انقلاب اسلامی کے جانثارشہداء کی عظیم قربانیوں کا ثمرہ ہے، دنیا کے ظالموں اور استعماری طاقتوں کی بساط کوہمیشہ کے لیے الٹ کر عدل و انصاف پر مبنی عالمی اسلامی انقلاب کی کامیابی کے لیے راہ ہموار کررہی ہے ۔ خداکی راہ میں جہادکرنے اوراسلام کی دفاع کی خاطراپنی قیمتی جانوںکا نذرانہ دینے والوںکی یادوںکو زندہ رکھنا آج بھی مظلوم مسلمان قوموں کے لیے آزادی اور نجات کی منزل تک پہنچنے کے لیے ایک مشعل راہ کی حیثیت رکھتا ہے۔اس طرح کے ایام اسلامی اصطلاح میں ’’ایام اللہ ‘‘ کہلاتے ہیں۔ ہر دور میں اسلامی تحریکوں کی کامیابی کے لیے اس طرح کے ایام نے اہم کردار اداکیا ہے ۔خداکی راہ میں پیش کرنے والی قربانیوں کو یاد رکھنا اور انہیں اپنے لیے نمونہ عمل بنانایقینا مظلوم قوموں کیلیے آزادی اور نجات کی طرف رہنمائی کا ایک اہم وسیلہ ثابت ہوسکتا ہے۔کیونکہ ایام اللہ کو زندہ رکھنا درحقیقت قانون الہٰی کے نفاذ کی طرف آمادگی کا اعلان ہے نیزاللہ کی فتح ونصرت سے متعلق کئے گئے وعدوں کے عملی ہونے کا ایک مدلل ثبوت بھی ہے : امام خمینی ؒ نے حسینی ؑمشن پر عمل کرتے ہوئے طاغوتی حکومتوں کی تحریفات و بدعات کا مقابلہ کیا ، اور اس ظالم پرست دور میں علم و عمل ،مسلسل جدوجہد اور خدا پر مکمل اعتماد کو ظالموں ، آمروں اور متکبروں کے خلاف اٹھنے والی مظلوموں کی تحریک کااصل سرمایہ قراردیا۔ امام خمینی کی نظر میں دنیا کے کسی بھی ملک میں وہاں کی قوم اور عوام ہی پائیدار سیاسی طاقت کا سرچشمہ ہوتی ہے ۔ اگر عوام اس طاقت سے آگاہ ہوجائیں تو عین ممکن ہے کہ وہ اپنے جائز حقوق اورآزادی کے حصول کے لیے آمرانہ طاقتوں کے خلاف اٹھنے والی تحریکوں میں اسلام کے آئین مقدس سے متمسک ہوجائے۔امام خمینی کی تحریک کا بنیادی نظریہ اس بات کا پتا دیتا ہے کہ انقلاب اسلامی اوریگراسلامی تحریکوں کی گسترش کا اصل ہدف اور مقصد عدل و انصاف پر مبنی عالمگیر اسلامی حکومت کے لیے راہ ہموار کرنا ہے ۔ امت مسلمہ کی بیداری سے متعلق بانی انقلاب اسلامی امام خمینی ؒ فرماتے ہیںـ’’ مسلمانو! خواب غفلت سے بیدا رہوجاؤ!آج وہ دور نہیں رہا کہ ہر کوئی گوشہ نشینی اختیار کرتے ہوئے اپنی ایک خاص زندگی گزارتارہے اور ہر ملک کی عوام اپنی خاص طرز کی زندگی گزارنے کے درپے رہے ۔ اس طرح زندگی گزارنا ایک ایسے زمانے میں جبکہ طاغوتی طاقتیں دنیا پر قبضہ جمانے کی سرتوڑ کوشش کررہی ہیں ،کسی صورت میں مسلمانوں کے مفاد میں نہیں ہوسکتا لہٰذا مسلمانوں کو چاہئے کہ بیدار ہوجائیں۔ ‘‘ آپ ایک اور موقع پر فرماتے ہیںـ’’ جب تک لا الہ الا اللہ ،محمد رسول اللہ کی آواز پوری دنیا میں نہ گونجے اور جب تک دنیا کے ہر گوشے میں مستکبرین کے خلاف آواز نہ اٹھائی جائے ،ہماری کوششیں جاری ہیںگی ‘‘۔

No comments:

Post a Comment