Search This Blog

Tuesday 7 August 2012

ادارۂ فلاح الدارین بارہمولہ خدمات واصلاحات کا عنوانِ جلّی ہے

ادارۂ فلاح الدارین بارہمولہ
خدمات واصلاحات کا عنوانِ جلّی ہے

 جدیددنیا کے ہر معاشرے اور سماج میںغیر سرکاری بنیادوں پرایسی رضا کارتنظیمیں اور ادارے مصروف ِعمل ہیں جو سماج کے نادار،بے آسرا اور مفلوک الحا ل ضر ورت مندوں کی امداد واعانت کر کے اپنا انسانی فریضہ انجام دیتے رہتے ہیں اور یوں اپنے لئے دونوں جہانوں کی سرخروئی کا سامان پیدا کرتے ہیں۔اس سلسلے میں یہ شعر اپنے اندر معانی کا ایک دنیا سموئے ہوئے ہے  ؎
دردِ دل کے  واسطے  پیدا کیا  انسان کو
ورنہ طاعت کیلئے کچھ کم نہ تھے کروبیاں 
ان ہی غیر سرکاری تنظیموں کی فہرست میں دردِ دل رکھنے والی ایک تنظیم کا نام ہے’’ادارہ فلاحـــــــ الدارین‘‘ ہے۔یہ شما لی کشمیر کے ضلع بارہ مولہ میںنوجوانوں کی ایک فعال تنظیم ہے جو اپنے سرگرمیوںکے حوالے سے جھلملاتی اور جگمگاتی کہکشاں دکھائی دے رہی ہے۔ اللہ کی تو فیق سے اس تنظیم کی کار کردگی کو دیکھ کر یہاں کے با شعور عوام کو اس جماعت سے بڑی توقعات وابستہ ہیں۔ ادارہ فلاح الدّارین کے نام سے بننے والی یہ تنظیم قصبہ کے اعلیٰ تعلیم یافتہ،اسلام پسند ملازمین، دیندار تاجرین اور طلبہ و طالبات کے دم خم سے رواںدواں ہے،جو سب مل کرادارے کے اصلاحی اور فلاحی کا م انجام دینے میں پیش پیش رہتے ہیں ۔ ما شاء اللہ اس سے وابستہ مخلص نو جوانوں کے کردار میں نہ کسی قسم کا جھول ہے اور نہ ہی وہ کسی مخصوص مسلکی خول کی تنگنائیوں میںبند ہو کر ڈیڑھ انچ کی مسجد کی چہار دیواری میں خود کو گرفتار کئے ہوئے ہیں۔ بس یہ نو جوان خدا کی رضا اور معاشرے کی اصلاح کے لئے میدان میں آئے ہیں۔ شکر ہے کہ آ ج کے اس دور پر آ شوب میں ان پا ک نفوس میں جذبۂ ہمدردی، للٰہیت اور دین پسندی نہ صرف عیاں و بیاں ہے بلکہ پاکیزہ زندگی کی ہر جہت میں دن کے اجالے کی طرح ان کا  اصلا حی کام بھی نمایاں ہے۔
فلاح الدّارین اپنے ارد گردکے معاشرے میںبلا تمیز مذہب و ملت ،ذات پات اور رنگ و نسل لو گو ں میں خوشگوار تعلقات اُستوار کرنے اور معاشرے کو تمام برائیوں سے پاک و صاف کرنے ، منشیات کی لت میں ملوث نوجوانوں کواُس لعنت سے چھٹکارا دلانے اور اخلاقی بندشوں کی پٹری سے اُترنے والے بر گشتہ افراد کوپٹری پر واپس لانے کے لئے حتی المقدورر کام کررہا ہے ۔ دو نو ں دنیا ؤ ں کی بہتری اوراسلامی تہذیب کواپنی اصل روح کے ساتھ زندہ رکھنے کے لئے فلاح الدّارین مرد و خواتین کے ہفتہ وار چھوٹے بڑے اجتما عات منعقد کر تا رہتا ہے اور اس طرح عامتہ الناس تک اسلام کا آفاقی پیغام امن و انسانیت پہنچانے میں اپنا رول نبھا رہا ہے۔ان اجتماعات میں جہاں مسلمان کثرت سے شرکت کرتے ہیں،وہاں ہندو، سکھ اور عیسائیوں کے نمایندے بھی وقتاًفوقتاً شریک ہوتے ہیںاوران حوالو ں سے تنظیم کے اصلاحی اور فلاحی کاموں کی سراہنا کرنے میں رطب اللسان رہتے ہیں۔بارہ مولہ میں یہ واحد رضا کار تنظیم ہے ،جس کے اسٹیج پرہر مذہب کے دانشور،سر بر آوردہ شخصیات اور سول سو سائٹی کے جانے مانے لوگ آ کر جہاں باہمی بھائی چارہ کو فروغ دینے او ر معاشرے میں ہر قسم کے مخرب الاخلاق عادات و اطوار کا قلع قمع کرنے اور سماج کے پسماندہ جاتیوں کے مسائل و مشکلات کو انسانی بنیادوں پرحل کرنے پر زور دیتے ہیں ،وہیں ہر طبقۂ فکر بارہمولہ میں انسانی بنیادوں پراس ادارے کے ذریعے تواتر کے ساتھ کام انجام پانے کو وقت کی ایک اہم ضرورت سے بھی تعبیر کرتے ہیں۔  
اﷲ کے یہ پُر اسرار بندے اپنے قصبہ اور مضافات کی بستیوں میں مفلوک الحال،نادار اور بے آسرا سماج کے تڑپتے اور بِلکتے افراد کی بلا تمیزِ دین و دھرم مالی معاونت کا بار اُٹھائے ہوئے ہیںاور کمال تن دہی سے بیمار انسانیت کے رِستے ناسوروں پر پھاہا رکھنے کا نیک کام انجام دیتے ہیں۔ یعنی اگر کوئی شہری خواہ وہ کسی مذہب یا ذات برادری سے تعلق رکھتا  ہو، خدانخواستہ کسی ایسے مرض میں مبتلا ہوجس کے علاج کی وہ طاقت نہ رکھتا ہو ،ادارہ اُس کا علاج ومعالجہ کرانے میں پیش پیش رہتا ہے۔ ادارہ یہ کام محض اللہ کی خوشنودی، رسول ؐ کی اتباع اور آخرت کی کا میا بی پانے کے لئے مستقل بنیادوں پرانجام دے رہا ہے۔
اس ادارے کو چلانے کے ما لی وسائل میں بارہمولہ اور اس کے گرد ونواح میں رہنے والے وہ سینکڑوں مخیّرحضرات اور صاحب دل اصحاب کی داد ودہش پر منحصر ہیں جن کے سامنے اس ادارے کے وہ جملہ فلاحی کام واضح ہیں جن سے بارہمولہ کا معاشرہ مختلف عنوانات سے مستفیدرہا ہے۔ یہ امر بھی بلا اشتباہ ہر ذی شعور پرواضح ہے کہ اس نیک دینی وانسانی جذبہ کے آ فتاب پر آ ج تک کسی قسم کی سیاست یا گروہی وطبقاتی  مفادات کے بادل نہ چھا گئے اور ادار ہ کسی کا دُم چھلا نہ بنا…تمام سیاسیات اور ذاتیات سے بالاتر ہو کرادارہ کو عوام میں محض اپنے بے لو ث کام کی بنا پر بہ نظر استحسان دیکھا جا رہا ہے ۔  یہ ہو نا بھی چا ہیے کیو نکہ یہ ادارہ کسی مخصوص سیاست کا بھو نپو بجا کرمستقبل میں نہ کسی مخصوص سیاست کا میدان مارنے کادلدادہ نظر آتا ہے اور نہ ہی اس کے ارکان میں رائج الوقت سیاست سے کوئی دور کا بھی واسطہ ہے۔بس یہ خدا کی اس زمین پر اللہ کے اُس آفاقی پیغام کو سماج کے ہر انسان تک پہنچانے کی تگ و دو میں مصروف نظر آتا ہے ،جو پیغام دنیائے انسانیت کے فلا ح وصلا ح کے واسطے اللہ کے آخری نبیؐ کے ذریعے  عالم انسانیت کو عطا کیا گیاہے۔ 
اس ادارے کے کئی شعبے سرگرم عمل ہیں۔ہر شعبہ دوسرے شعبے سے معنوی طور جُدا نہییں البتہ حدود کار متعین ہیں ۔کوئی شعبہ دین کا صحیح مقلّد بننے کے لئے تشہیر و تبلیغ کرتا ہے،کچھ اراکین معاونین بن کرسوسائٹی کے نا دار لوگوں کی دلجو ئی کرتے ہیںاورکچھ ایک سماج کے بے روزگار افراد کے روز گار کا بندوبست کرتے ہیں،کوئی شعبہ ایسے برگشتہ جوانوں کو راہِ راست پر لانے میں جُٹا ہواہے ،جو مخرّب ا خلاق برائیوں میں ملوث ہو کراپنے والدین اور سماج کے لئے دردِ سر بنے ہوئے ہو ں۔ اس حوالے سے یہ بات ڈنکے کی چوٹ کی کہی جاسکتی ہے کہ بفضل تعالیٰ بارہمولہ میں اس ادارے نے گزشتہ پانچ برس کے دوران دو سو سے زیادہ ایسے جوانوں کو خوش قسمتی سے منشیات کی لت سے نجات دلانے میں ایک قابلل اعتناء کام کیا ہے۔ یہ نوجوان یا تو غلط سوسائٹی کے سبب منشیات کے شکار ہو گئے تھے یا بے روز گار ہونے کی بنا پر اپنا غم غلط کرنے کے نتیجے میں نشے کے عادی بن گئے تھے۔اس کام میں ادارے کے اراکین کو ڈسٹرکٹ ہسپتال کے ڈاکٹروں نے بھی کونسلنگ کے ذریعے شاندار رہنما ئی کی۔ اپنے قصبہ سے منشیات کا قلع قمع کرنے کے لئے اس ادارہ نے ’’ڈرگ اڈیکشن ‘‘کا شعبہ قائم کر رکھا ہے جس نے آج تک لا ئق تحسین کام انجام دیا ہے۔ بارہمولہ کا یہی وہ خیراتی ادارہ ہے جو سال میں کم از کم چار بار بلڈ ڈونیشن کیمپ لگانے کا اہتمام کرتا ہے۔ یو ں ضلع ہسپتال میں ایسے مریضوں کی جان بچانے کاکام آ سان ہوتا ہے،جن کو جان کے لالے پڑگئے ہوتے ہیں۔یہی وہ ادارہ ہے جو اپنے قصبہ اور اس کے گرد و نواح میں رسوماتِ بد کے بے جا اسراف کا خاتمہ کرنے کے لئے سرگرم ہے ۔یہ بتا نے کی شاید ضرورت نہیں کہ شادی بیاہ کے مقدس رشتے کو یہی رسومات قبیحہ اوررواجات نا پسندیدہ غریب والدین اور ان کی با لغ اولادوں کے لئے وبالِ جان بنا رہے ہیں ۔اس معاشرتی وبا کو دور کرنے کے لئے ادارہ نے شعبۂ سماجی خدمات کے تحت ’’نکاح کونسلنگ سیل‘‘ کا قیام عمل میں لایا ہے جس کے ذریعے ادار ہ شرعی حدود کے اندرتمام بدعات اور اسراف سے اجتناب کرتے ہوئے شادیاں بھی کراتا رہتا ہے۔اس ادارہ کا ایک اور شعبہ بڑا ہی قابلِ توجہ ہے جو’’ کیرئر کونسلنگ‘‘ کے نام سے موسوم ہے ۔اس شعبہ کے ذریعے ملّت کے تعلیم یافتہ اور غیر تعلیم نو جوانوں کو اُن کا مستقبل سنوارنے کے لئے کیرئر کی کونسلنگ کی جاتی ہے تاکہ وہ سماج میں ایک کامیاب شہری کے طور پر اپنی پہچان بنانے میں کامیاب ہو جائیں۔ یہ ادارہ سماج میں صالح فکر پیدا کرنے کے لئے اکثر مساجد اور کھلے میدانوں میں اجتماعات اور جلسے منعقدکراتا رہتا ہے جس میں مرد و خواتین کے بیٹھنے کے لئے الگ انتظام کیا گیا ہوتا ہے۔ان اجتماعات میں سب سے زیادہ متاثر کُن وہ منظر ہو تا ہے جس میں بولنے والے علماء ،خطیب اور دانشور ہر مسلک سے تعلق رکھنے والے ہوتے ہیں ۔ اور اس خوشگوار طرزعمل سے واعتصمو بحبل اللہ جمیعاًًوّ ولا تفرقو کا سماں بندھ جاتا ہے۔
ادارہ فلا ح الدارین نے ۱۹۱۰ء ؁ میں چلنے والی طویل ہڑتال میں بے کار ہونے والے لوگوں میں پانچ ماہ کے دوران اللہ کی توفیق سے۱۶ لاکھ روپے تقسیم کر کے بارہ مولہ میں ایک بڑے بحران کو ٹال دیا۔ا ن دنو ں چونکہ حا لات بے قابو تھے، اس لئے ادارے نے خصوصی طورہسپتال میں زیرعلاج مریضوں اور اُن کی عیادت کرنے والوں کی طرف خصوصی تو جہ دی ۔ اس کام میں اس ادارے نے قصبہ کے کھاتے پیتے گھرانوں کا ایثار قابل تعریف رہا۔ اس ادارے کو اپریل ۲۰۱۱ ء تا جون ۲۰۱۲ ء تک عطیات،خیرات ،زکواۃ اورامداد کی صورت میں مبلغ/= 62,62239 روپے وصول ہوئے۔ اسی مدت کے دوران مبلغ57,40715/= روپے مختلف امدادی کاموں میں خر چ ہوئے۔ادارے کے مقررہ مدات پر صرفہ کرنے کا یہ سلسلہ اب تک جاری و ساری ہے۔
یہ تنظیم اصل میں ۹۰ء کے پراضطراب حالا ت میں معر ض وجود آ ئی ۔ اس کے قیام کا فوری محرک یہ بات بنی کہ اس پیچیدہ  فضا میں خیراتی ادارے اور مذہبی جماعتیں  یک بہ یک سماج سے کٹ گئی تھیں۔جب عام لو گ وقت کا جبر سہتے سہتے گھور اندھیروں میں بھٹک رہے تھے۔ اُس وقت بارہ مولہ کے یہ مٹھی بھر اسلام پسند نوجوان  محض فی سبیل اللہ حالا ت کے متا ثرین کی کما حقہ امداد کے سلسلے میں میدان میں کو د پڑے۔ انہوں نے لو جہ اللہ سماج کے تئیں بے لو ث خدمت گزاری کا جذ ب وجنو ں اپنے کمزور شانو ں پر اللہ کی تا ئید وحما یت سے لاد کر اور بنا کسی دنیو ی مفاد کے فلا حی مشن کا بیڑا اُٹھایا۔شکراللہ کا کہ تادم تحریریہ اپنے مشن کی آ بیاری میں صرف ایک اللہ کے واحد سہا رے سے آگے بڑھ رہے ہیں، انہیں سرد و گرم چشیدہ بزرگوں کا ساتھ اور رہنما ئی بھی مہیا ہے۔ ادارہ نے ۲۰۱۰ ء  میں اپنے دس سالہ سفر کے دوران مختلف پڑاؤ طے کئے اور بڑے انہماک کے ساتھ اپنی کار کردگی میں مزید تاثیراور چاشنی پیدا کر نے کی راہ پر برابر گامزن ہے۔ اس صبرآ زما سفر کے دوران ادارے سے جو بھی کمیا ں کو تا ہیاں رہیں ہو ں یا غلطیا ں سرزد ہو ئی ہو ں، خدا وندکریم ان کو معاف فرمائے۔۔اﷲ تعالیٰ اس ادارہ کے نوجوانوں کو نورِ بصیرت عطا کرے اور پیروں کا اُستاد بنا دے
…………
رابطہ نمبر :  ۵۶۴۹۱ ۹۸۵۸۳
Courtesy Kashmir Uzma - Srinagar

No comments:

Post a Comment