Search This Blog

Tuesday 13 August 2013

IJAZAT NAHIN DI JAYEGI - A funny but important article

اجازت نہیں دی جائے گی

پروفیسر عنایت علی خان
یہ میرے ایک شریکِ کار کی دی ہوئی ردیف تھی جس کے تحت کہی گئی غزل کو خاص پذیرائی حاصل ہوئی تھی۔ دو ایک شعر دیکھیے:
اس سے اندیشۂ فردا کی جوئیں جھڑتی ہیں
سر کھجانے کی اجازت نہیں دی جائے گی
آپ کے باپ کی جاگیر نہیں فکرِ وطن
سر کھپانے کی اجازت نہیں دی جائے گی
اب مشکل یہ ہے کہ ہر قسم کے جرائم کے ارتکاب کے اجازت نامے تو امراء و عمالِ حکومت اور صاحبانِ اقتدار میں بٹ کر ختم ہوجاتے  ہیں، عوام کو ہر جرم کا ارتکاب بلا اجازت ہی کرنا پڑتا ہے، چنانچہ حکام کو پورا پورا حق ہوتا ہے کہ وہ ارتکابِ جرم پر مجرمین کی گرفت کریں۔ یہ گرفت اگر ڈھیلی ہوسکتی ہے تو صرف اور صرف قائداعظم کی سفارش سے۔ اکثر اوقات تو سرکاری حکام و کارکنان ارتکابِ جرم کی اجازت خود عطا فرمادیتے ہیں کہ
تو مشقِ ناز کر خونِ دو عالم میری گردن پر
مثلاً واپڈا کے لائن مینوں کو ان کے باس سے ویسا ہی حکم ملتا ہے جیسا اللہ تعالیٰ نے علامہ اقبال کے الفاظ میں فرشتوں کو دیا تھا کہ
اٹھو مری دنیا کے غریبوں کو جگادو
اس فرمان کی چند ہدایات ملاحظہ فرمایئے:
جب واپڈا والوں سے کہا جا کے کسی نے
یہ کس نے کہا ہے ہمیں راتوں کو سزا دو
بولے ہمیں اقبال کا پیغام ملا تھا
اٹھو مری دنیا کے غریبوں کو جگا دو
اور اٹھتے ہوئے باس نے یہ اور کہا تھا
کاخِ امراء کے در و دیوار سجا دو
کاخِ امرا کے کہیں فانوس نہ بجھ جائیں
بہتر ہے چراغِ حرم و دیر بجھا دو
جس زون سے ورکر کو میسر نہ ہو روزی
اس زون میں کنڈوں کا چلن اور بڑھا دو
جو بندۂ مومن نہ ہو سیٹنگ پہ راضی
دو لاکھ کا بل ہاتھ میں تم اس کے تھما دو
اور اس طرح باقاعدہ حکومتی اداروں کے اجازت ناموں کی جگہ قائداعظم کی سفارش سے سیٹنگ سے ہر ناجائز کام دھڑلے سے ہورہا ہے، اور جائز کام کے راستے میں ’’اجازت نہیں دی جائے گی‘‘ کا سنہرے چمکدار الفاظ کا حامل بورڈ آویزاں ہے۔ یہاں وہ لطیفہ بھی دوہرا لیجیے کہ جب ایک ضرورت مند نے بڑے صاحب کے چپراسی سے ان کے کمرے میں جانے کی اجازت مانگی تو اس نے پورے وثوق سے کہا: ’’اجازت نہیں ہے۔‘‘ اس شخص نے کہا: ’’یہ اتنے لوگ جو میرے سامنے کمرے میں گئے ہیں!‘‘ چپراسی کا جواب تھا: ’’انہوں نے اجازت کب مانگی تھی‘‘، یعنی
بے اجازت جو مچائو تو بصدِ شوق مچائو
غل مچانے کی اجازت نہیں دی جائے گی

No comments:

Post a Comment