مدینہ منورہ میں ویسے تو کئی بڑی لائبریریاں ہیں جہاں ہزاروں کتب علم کے متلاشیوں کی آمد کی منتظر رہتی ہیں مگر مسجد نبوی سے متصل لائبریری کی اپنی ہی شان ہے۔ روضہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے پہلو میں قائم اس لائبریری میں سالانہ پانچ لاکھ زائرین اور طلباء مطالعے کا شوق لیے مسجد نبوی کی لائبریری میں آتے ہیں۔ مسجد نبوی میں قائم لائبریری کا وزٹ کرنے والوں میں مقامی اور غیرملکی زائرین سبھی شامل ہوتے ہیں۔
مسجد نبوی سے متصل مکتبے کے لائبریرین بدر بن رزیق العوفی کا کہنا ہے کہ اس لائبریری کا سارا انتظام وانصرام حرمین شریفین کے نگراں ادارے کے پاس ہے۔ لائبریری سعودی عرب کی پرانی لائبریریوں میں شامل ہے جس میں 580 ھجری کے دور کی کتب اور قرآن پاک کے قدیم نسخے موجود ہیں۔
اس لائبریری کا باقاعدہ قیام شاہ عبدالعزیز آل سعود کے دور میں1352ھ میں ہوا اور اس کا افتتاح اس وقت کے ڈائریکٹر اوقاف عبید مدنی نے کیا تھا۔ احمد بن یاسی الخیاری لائبریری کے پہلے ڈائریکٹر مقرر ہوئے۔ پہلے یہ لائبریری مسجد نبوی کی بالائی منزل کے باب عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے شمال مغرب کی سمت رکھی گئی تھی۔
جب لائبریری میں کتب کی تعداد بڑھ گئی تو مسجد کی شمال مغربی سمت میں لائبریری کے لیے ایک نیا ہال مختص کیا گیا۔ 1428ھ کو یہ لائبری مسجد نبوی کی دوسری توسیع کے بعد باب العقیق [باب 11] کے سامنے منتقل کردی گئی۔ لائبریری تک براہ راست رسائی کے لیے برقی زینوں کو استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس کے لیے برقی سیڑھی نمبر 10 مختص ہے۔
العوفی نے بتایا کہ لائبریری قریبا 744 مربع میٹر پر پھیلی ہے اور اس میں سالانہ نصف ملین افراد وزٹ کرتے ہیں۔ ایک گھنٹے میں اوسطا تین سو افراد لائبریری میں موجود ہوتے ہیں۔ تعطیلات کے ایام کے علاوہ لائبریری صبح آٹھ سے رات دس بجے تک مسلسل 14 گھنٹے کھلی رہتی ہے۔ زائرین کو موسم کے اعتبار سے گرم اور سرد ماحول کی سہولیات بہم پہنچائی جاتی ہیں۔ زمزم، تولیے، کرسیاں، لیپ ٹاپ اور جدید ٹیکنالوجی کی سہولیات بھی لائبریری کا حصہ ہیں۔
لائبریری میں کتب کے لیے 466 الماریاں ہیں جن میں 1 لاکھ 60 ہزار کتب موجود ہیں۔ لائبریری میں تین مختلف رنگوں کی وردیوں میں 38 ملازمین کام کرتے ہیں۔ لائبریری میں قریبا 21 زبانوں کی کتب موجود ہیں۔ ان میں اردو، انگریزی، فرانسیسی، ترکش، فارسی اور جرمن زبانی خاص طور پر شامل ہیں۔ معذور افراد کے لے بریل قرآن پاک کے نسخے موجود ہیں۔ مجموعی طورپر لائبریری میں ہاتھ سے لکھے اور مطبوعہ قرآنی نسخوں کی تعداد چھ سے زیادہ ہے۔
بہ شکریہ العربیہ اردو